حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے شعبۂ امور خارجہ کے سربراہ نے پاراچنار کے حالیہ واقعات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محرم الحرام سے چند دن قبل، فرقہ وارانہ جنگ بھڑکانا ایک سوچی سمجھی سازش کا شاخصانہ ہے۔ زمینی تنازعات کی بنیاد پر محب وطن شعیان اہلبیت علیہم السّلام پر افغانستان سے مسلح گروہوں کے ذریعے مسلسل حملے ہورہے ہیں۔ سرحد پار سے بلا رکاوٹ حملہ آوروں کا وطن عزیز کے محب وطن باشندوں پر حملہ کرنا ہماری ملکی سلامتی و خودمختاری کے خلاف انتہائی خطرناک سازش ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت وقت کی طرف سے تا حال جنگ بندی کیلئے کسی مناسب موقف و کوشش کا نہ ہونا بھی ایک سوالیہ نشان ہے کیوں ہمیشہ محبان وطن یعنی تشیع پاکستان کا خون بہایا جاتا ہے۔؟؟ یاد رہے پاراچنار وہ علاقہ ہے جو کہ پاک افغان بارڈر پر واقع ہے اور یہاں کے علاقہ مکین پاکستان کا نیچرل ڈیفنس ہیں جو ہمیشہ اپنی مدد آپ کے تحت سرحد پار سے حملہ آوروں کا مقابلہ کرتے رہے ہیں۔
ایم ڈبلیو ایم پاکستان کے شعبۂ امور خارجہ کے سربراہ نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ریاستی ادارے اپنی ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے اس آگ کو بجھانے میں اپنا کردار ادا کریں اور پوری پاکستانی قوم متحد ہوکر ملکی سلامتی کے خلاف جاری اس گھناؤنی سازش کو ناکام بنائے۔